کوئٹہ: بلوچ یکجہتی کمیٹی (بی وائی سی) نے 25 جنوری کو یادگاری دن کے حوالے سے آگاہی مہم کے تحت منگل کے روز بلوچستان کے کئی حصوں میں میٹنگز کا انعقاد کیا، جس میں کارکنوں اور حامیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
دالبندین ٹاؤن میں ہونے والے ایک اجلاس میں، جس کی قیادت BYC کی سینئر رہنما ڈاکٹر صبیہ بلوچ نے کی، کئی مرد، خواتین اور بچوں نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر اپنے مطالبات درج تھے۔
شرکاء نے دالبندین کی مختلف سڑکوں پر مارچ کیا اور بلوچ عوام کو درپیش مسائل پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا۔
اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر بلوچ نے اس بات پر زور دیا کہ 25 جنوری کو دالبندین میں ہونے والا پروگرام بلوچ عوام کے حقوق کی جدوجہد میں اتحاد کا مظاہرہ کرے گا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ تحریک لاپتہ افراد کے مسئلے سے آگے بڑھ کر بلوچستان کے عوام کو درپیش ہر طرح کی ناانصافی اور جبر کا احاطہ کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ تحریک ریاستی بربریت کے خلاف ایک مضبوط آواز اٹھانا اور بلوچ عوام کے لیے بنیادی سہولیات سے محرومی کو اجاگر کرنا چاہتی ہے۔
ڈاکٹر بلوچ نے کہا کہ بلوچوں کو درپیش چیلنجز جبری گمشدگیوں سے آگے بڑھے ہوئے ہیں، جس کو انہوں نے “بلوچ نسل کشی” سے تعبیر کیا جو بنیادی حقوق سے انکار سمیت زندگی کے مختلف پہلوؤں کو متاثر کرتی ہے۔
ڈان، 22 جنوری 2025 کو شائع ہوا۔