لاہور:
صدر عاطف اکرام شیخ اور فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے ریجنل چیئرمین اور نائب صدر ذکی اعجاز نے اس بات پر زور دیا ہے کہ پاکستان اپنے سیاحت اور ثقافت کے شعبوں کو ترقی دے کر سالانہ اربوں ڈالر کما سکتا ہے۔ بدھ کو جاری کردہ ایک پریس بیان میں، انہوں نے نشاندہی کی کہ عالمی سیاحت کی صنعت کی مالیت تقریباً 10 ٹریلین ڈالر ہے، پاکستان اس منافع بخش مارکیٹ میں داخل ہونے کے لیے اچھی پوزیشن میں ہے۔
ایف پی سی سی آئی کے عہدیداروں نے کہا، “اگر پاکستان سالانہ 10 لاکھ سیاح آتے ہیں، تو اس سے 2 بلین ڈالر تک کی آمدنی ہو سکتی ہے۔” انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی جانب سے مربوط اسٹریٹجک اقدامات سے سیاحت اور ثقافت کے شعبے قومی معیشت کو مضبوط بنانے میں تبدیلی کا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
یہ ریمارکس ایف پی سی سی آئی پنجاب کی ریجنل سٹینڈنگ کمیٹی برائے سیاحت و ثقافت کے اجلاس کے دوران کہے گئے، جہاں شرکاء نے پاکستان کی سیاحت کی صنعت کی بے پناہ صلاحیتوں پر تبادلہ خیال کیا۔ FPCCI ان شعبوں کی ترقی کو آگے بڑھانے کے لیے پاکستان اور پنجاب کی ٹورازم ڈویلپمنٹ کارپوریشنز کے ساتھ تعاون کر رہا ہے۔
ذکی اعزاز نے پاکستان کے منفرد اثاثوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا، “پاکستان کو بے مثال قدرتی خوبصورتی، ایک بھرپور تاریخی ورثہ، اور متحرک ثقافتی تنوع سے نوازا گیا ہے۔ سیاحت کا شعبہ نہ صرف اقتصادی ترقی کے لیے بلکہ پاکستان کی عالمی شناخت کو بڑھانے کے لیے بھی بہت اہم ہے۔ قدیم تہذیبوں کا گہوارہ، اور مختلف نسلوں، زبانوں اور مذہبی گروہوں کا پرامن بقائے باہمی قوم کی منفرد ثقافتی شناخت کے لیے۔”
ایف پی سی سی آئی کے رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ سیاحوں کی آمد سے متعدد شعبوں بشمول مہمان نوازی، نقل و حمل اور دیگر خدمات میں اضافہ ہوگا، جس سے ملک بھر میں روزگار کے وسیع مواقع پیدا ہوں گے۔