غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کا کہنا ہے کہ ہفتے کے روز علاقے پر اسرائیلی حملوں میں 17 افراد ہلاک ہوئے، جن میں اقوام متحدہ کے ایک اسکول میں بے گھر ہونے والے افراد کی رہائش گاہ پر سات افراد بھی شامل ہیں جسے اسرائیلی فوج نے حماس کے کمانڈ سینٹر کے طور پر استعمال کیا تھا۔
شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ “جب اسرائیلی جنگی طیاروں نے غزہ شہر کے مغرب میں المجدہ وصیلہ اسکول کو نشانہ بنایا تو خواتین اور بچوں سمیت سات افراد ہلاک اور کم از کم 10 زخمی ہوئے”۔
یہ اسکول فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے اقوام متحدہ کی ایجنسی کے ذریعے چلایا جاتا تھا لیکن اس طرح کی بہت سی سہولیات کی طرح اسے غزہ میں جنگ سے بے گھر ہونے والوں کے لیے ایک عارضی پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔
غزہ کی آبادی کی اکثریت جنگ کی وجہ سے کئی بار بے گھر ہو چکی ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے اسکول کے اندر موجود “حماس کے دہشت گردوں کو نشانہ بنایا جو ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر میں کام کر رہے تھے”۔
مزید پڑھیں: غزہ پر اسرائیلی حملوں میں 35 فلسطینی شہید ہو گئے۔
بسال نے کہا کہ وسطی غزہ میں دیر البلاح کے ٹاؤن ہال پر اسرائیلی حملے میں میئر دیاب الجارو اور نو دیگر افراد ہلاک ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ اس نے جارو کو “دیر البلاح میں انسانی ہمدردی کے علاقے” پر ایک حملے میں نشانہ بنایا، اور اس پر الزام لگایا کہ وہ “حماس کے عسکری ونگ میں سرگرم ہے”۔
غزہ کی پٹی میں جنگ حماس کے 7 اکتوبر 2023 کے حملے سے شروع ہوئی جس کے نتیجے میں 1,208 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر عام شہری تھے۔
حماس کے زیرانتظام علاقے کی وزارت صحت کے اعدادوشمار کے مطابق اسرائیل کی جوابی کارروائی میں غزہ میں کم از کم 44,930 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت عام شہریوں کی ہے۔