اسلام آباد:
وفاقی وزیر برائے مواصلات، نجکاری اور بورڈ آف انویسٹمنٹ عبدالعلیم خان نے پاکستان پوسٹ کو 30 جون تک اپنی آمدنی 14 ارب روپے تک بڑھانے کا ٹاسک دیا ہے۔
ایک جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے علیم خان نے پاکستان پوسٹ کے فریم ورک کو تبدیل کرنے کی ہدایت کی تاکہ ایک عالمی معیار کی کورئیر کمپنی قائم کی جائے جو نجی شعبے کا مقابلہ کر سکے اور پیشہ ورانہ انتظام کے ذریعے ادارے کی پائیداری میں کردار ادا کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ تنظیم نے حالیہ مہینوں میں ایک بہتر کاروباری ماڈل کے تحت مثبت پیش رفت کی ہے، لیکن اس بات کا اعادہ کیا کہ بہتری کی اہم گنجائش باقی ہے۔
خان نے پاکستان پوسٹ کے ملازمین کی ملازمتوں کے تحفظ کے لیے کفایت شعاری کے اقدامات کے ساتھ ساتھ غیر ضروری اخراجات کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ جہاں ڈاک کی ترسیل کا نظام جدید ہو چکا ہے، پاکستان پوسٹ کو موجودہ ضروریات کے مطابق ڈھالنا چاہیے اور ڈیجیٹلائزیشن کو یقینی بنانا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تنظیم کو منافع بخش بنانے کے لیے ایک مضبوط مارکیٹنگ نیٹ ورک ضروری ہے۔
وزیر نے پاکستان پوسٹ کے ڈائریکٹر جنرل کو ہدایت کی کہ وہ اصلاحات کو تیز کرنے کے لیے قابل عمل سفارشات کے ساتھ ایک ہفتے کے اندر نیا بزنس پلان پیش کریں۔
اجلاس کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ پاکستان پوسٹ کی آمدن میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 23.5 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ نئے کاروبار میں 1.4 بلین روپے محفوظ کرنے کی کوششیں، 2.4 بلین روپے کی بچت کے لیے لاگت میں کٹوتی کے اقدامات، بقایا جات کی وصولی، اور پوسٹ آفس کی عمارتوں کو کرائے پر دینے کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
پاکستان پوسٹ کی تین نکاتی حکمت عملی کارکردگی میں بہتری، لاگت میں کمی اور بہتر خدمات پر مرکوز ہے۔